اترتے جاتے ہیں مٹی میں جس یقین سے لوگ
اترتے جاتے ہیں مٹی میں جس یقین سے لوگ
درخت بن کے نکل آئیں گے زمین سے لوگ
ہمارے طرز محبت میں کچھ خرابی ہے
یہ کیوں نکلنے لگے ہیں خدا کے دین سے لوگ
پھر اس کے بعد کہیں بھی نظر نہیں آئے
ملے تھے خواب میں اک رات کچھ حسین سے لوگ
بروز حشر جدائی کا آسرا لے کر
جھگڑ پڑیں گے محبت کے فاتحین سے لوگ
بجائے واپسی نکلیں گے کربلا کی طرف
جدا کھڑے ہیں مدینے کے زائرین سے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.