Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھ جائے درمیاں سے جو پردہ حجاب کا

کنول سیالکوٹی

اٹھ جائے درمیاں سے جو پردہ حجاب کا

کنول سیالکوٹی

MORE BYکنول سیالکوٹی

    اٹھ جائے درمیاں سے جو پردہ حجاب کا

    پڑھ لوں کتاب حسن سے مضمون خواب کا

    اپنی نظر بھی ڈال دے ساقی شراب میں

    دیکھے کوئی تو اس کو ہو دھوکا گلاب کا

    ظاہر پہ کر نقاب تو باطن پہ کر نظر

    مطلوب ہے نظارا جو اس بے نقاب کا

    اس پر تمام کھل گئے ارض و سما کے راز

    ہم راز ہو گیا جو تمہاری جناب کا

    حسن و جمال عشق سے تھرا گئی فضا

    جیسے گیا ہو چونک وجود آفتاب کا

    ضو پائے جس سے عشق وہ جلوے بکھیر دے

    فطرت میں رنگ بھرنا ہے مقصد شباب کا

    اللہ رے تمتماتے سے چہرے کی آب و تاب

    پھیکا پڑے ہے دیکھ کے رنگ آفتاب کا

    عارض کے زیر و بم پہ نظر جم کے رہ گئی

    میری نظر میں خاک تھا شعلہ عتاب کا

    خادم کے عرض حال پہ کرتا ہے سو سوال

    لڑنا ہے لا جواب سے اک لا جواب کا

    رندوں میں ایک رند کنولؔ بھی ہے دوستو

    عاشق ہے ایسے دور میں حسن شراب کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے