Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھا کے ناز سے دامن بھلا کدھر کو چلے

بھارتیندو ہریش چندر

اٹھا کے ناز سے دامن بھلا کدھر کو چلے

بھارتیندو ہریش چندر

MORE BYبھارتیندو ہریش چندر

    اٹھا کے ناز سے دامن بھلا کدھر کو چلے

    ادھر تو دیکھیے بہر خدا کدھر کو چلے

    مری نگاہوں میں دونوں جہاں ہوئے تاریک

    یہ آپ کھول کے زلف دوتا کدھر کو چلے

    ابھی تو آئے ہو جلدی کہاں ہے جانے کی

    اٹھو نہ پہلو سے ٹھہرو ذرا کدھر کو چلے

    خفا ہو کس پہ بھنویں کیوں چڑھی ہیں خیر تو ہے

    یہ آپ تیغ پہ دھر کر جلا کدھر کو چلے

    مسافران عدم کچھ کہو عزیزوں سے

    ابھی تو بیٹھے تھے ہے ہے بھلا کدھر کو چلے

    چڑھی ہیں تیوریاں کچھ ہے مژہ بھی جنبش میں

    خدا ہی جانے یہ تیغ ادا کدھر کو چلے

    گیا جو میں کہیں بھولے سے ان کے کوچے میں

    تو ہنس کے کہنے لگے ہیں رساؔ کدھر کو چلے

    مأخذ :
    • کتاب : Bhartendu Samagr (Pg. 271)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے