Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھا خیمہ یہاں سے کوچ کر آہستہ آہستہ

ثنا گورکھپوری

اٹھا خیمہ یہاں سے کوچ کر آہستہ آہستہ

ثنا گورکھپوری

MORE BYثنا گورکھپوری

    اٹھا خیمہ یہاں سے کوچ کر آہستہ آہستہ

    ابھی تو خیر ممکن ہے سفر آہستہ آہستہ

    دریچوں کی ابھی تو روشنی گلیوں میں باقی ہے

    مگر جب بند ہو جائیں گے در آہستہ آہستہ

    بیابانوں سے نکلے اور سمندر تک چلے آئے

    کہ اب کرنا ہے پانی کا سفر آہستہ آہستہ

    ادھر سے قیس ہی کیا ایک پوری قوم گزری ہے

    یہ بیٹھے گا غبار رہ گزار آہستہ آہستہ

    یہاں اک دوسرے کی جان کے دشمن نہ ہو جائیں

    یہ ہم دونوں نکل آئے کدھر آہستہ آہستہ

    ابھی کچھ بستیاں آباد ہیں کچھ شہر باقی ہیں

    ابھی کچھ اور نکلیں گے کھنڈر آہستہ آہستہ

    در و دیوار کے اس پار ہم سایوں کو نیند آئی

    شب تنہائی مجھ سے بات کر آہستہ آہستہ

    ابھی بے تیغ بھی زندہ ہوں لیکن میرے ہاتھوں سے

    ثناؔ اب چھوٹ جائے گی سپر آہستہ آہستہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے