اٹھا لاتے تھے کمرے میں اگر چوکھٹ پہ ہوتی تھی
اٹھا لاتے تھے کمرے میں اگر چوکھٹ پہ ہوتی تھی
نگہ پھر سے بہ انداز دگر چوکھٹ پہ ہوتی تھی
روانہ کرتے تھے در پر گلے مل مل کے روتے تھے
کبھی تقریب آغاز سفر چوکھٹ پہ ہوتی تھی
ہمارا چاند گم ہوتا تھا جب تاریک راہوں میں
تو سورج لے کے بدلے میں سحر چوکھٹ پہ ہوتی تھی
عجب بے خوابی و بیتابی کا عالم سا رہتا تھا
ہماری آنکھ کھلتی تھی نظر چوکھٹ پہ ہوتی تھی
وہ تھی ناراض مجھ سے پر میں جب گھر دیر سے آتا
تو وہ نم دیدہ و شوریدہ سر چوکھٹ پہ ہوتی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.