اٹھا لو روئے انور سے نقاب آہستہ آہستہ
اٹھا لو روئے انور سے نقاب آہستہ آہستہ
غروب ہونے لگے گا آفتاب آہستہ آہستہ
ترے رخسار کی سرخی کو شاید دیکھ پایا ہے
اڑا جاتا ہے جو رنگ گلاب آہستہ آہستہ
کسی کی کمسنی پر مر مٹے ہیں چاہنے والے
ابھی تو رنگ لائے گا شباب آہستہ آہستہ
رگ گردن پہ رک رک کر چلائیں آپ خنجر کو
مزا لینے دیں مرنے کا جناب آہستہ آہستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.