Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھا نہ پردۂ حیرت رخ نہاں سے ابھی

علی مینائی

اٹھا نہ پردۂ حیرت رخ نہاں سے ابھی

علی مینائی

اٹھا نہ پردۂ حیرت رخ نہاں سے ابھی

مرے یقین کو فرصت نہیں گماں سے ابھی

نہ کھول مجھ پہ پر اسرار ظلمتوں کے طلسم

بہل رہی ہے نظر ماہ و کہکشاں سے ابھی

سنا نہ زمزمۂ روح کائنات مجھے

کہ آ رہی ہے صدا میرے ساز جاں سے ابھی

ابھی سے دے نہ مجھے منزل عدم کا سراغ

گزر رہا ہوں میں ہستی کے امتحاں سے ابھی

دکھا نہ خواب کسی عالم دگر کے مجھے

کہ میرا دل نہیں فارغ اسی جہاں سے ابھی

نہ کر حقیقت ہستی سے آشنا مجھ کو

کہ ربط ہے مجھے اس وہم رائیگاں سے ابھی

بنا رہا ہوں زمیں پر صنم کدے اپنے

صدائیں دے نہ مجھے بام آسماں سے ابھی

مقام ہوش بھی میری نظر میں ہے لیکن

سبو ہے پر مرا صہبائے ارغواں سے ابھی

بھڑک رہا ہے ابھی شعلۂ نفس میرا

لپک رہے ہیں شرارے مری زباں سے ابھی

ہے ذرہ ذرہ تپاں دشت آرزو کا مرے

اٹھیں گے اور بگولے بہت یہاں سے ابھی

فنا قبول ہو کیونکر مجھے کہ رشتۂ دل

بندھا ہوا ہے تمنائے جاوداں سے ابھی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے