Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھا رہے ہو جو یوں اپنے آستاں سے مجھے

ارشد محمود ارشد

اٹھا رہے ہو جو یوں اپنے آستاں سے مجھے

ارشد محمود ارشد

MORE BYارشد محمود ارشد

    اٹھا رہے ہو جو یوں اپنے آستاں سے مجھے

    نکال کیوں نہیں دیتے ہو داستاں سے مجھے

    خبر نہیں ہے کہ میں کس گھڑی چلا جاؤں

    صدائیں آنے لگیں اب تو آسماں سے مجھے

    یہ جانتا ہی نہیں ہوں کہاں میں بھول آیا

    وہ ایک راز جو کہنا تھا رازداں سے مجھے

    نکال سکتا نہیں ہوں میں دل سے حب حسین

    وراثتوں میں ملی جو کہ اپنی ماں سے مجھے

    میں جانتا ہوں اگر آج تم گنوا دو گے

    تلاش کرنا ہے کل تم نے پھر یہاں سے مجھے

    جو زخم زخم ہوں طعنوں کے تیر کھا کھا کے

    تو مار کیوں نہیں دیتے ہو اب کے جاں سے مجھے

    گزر گیا ہے جو لمحہ وہ پھر نہیں آیا

    ملا ہے درس یہی عمر رائیگاں سے مجھے

    پہنچ تو جاؤں گا میں بھی یقیں کے ساحل پر

    نکالے کوئی تو ارشدؔ پر اس گماں سے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے