Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھائیں گے کوئی تازہ قیامت تن کے بیٹھے ہیں

رفیع احمد عالی

اٹھائیں گے کوئی تازہ قیامت تن کے بیٹھے ہیں

رفیع احمد عالی

MORE BYرفیع احمد عالی

    اٹھائیں گے کوئی تازہ قیامت تن کے بیٹھے ہیں

    بگاڑیں گے ہزاروں گھر کہ وہ بن ٹھن کے بیٹھے ہیں

    ہمارے قتل سے ناحق ہیں نادم اپنے گھر جائیں

    جھکائے سر عبث اب سامنے مدفن کے بیٹھے ہیں

    اٹھایا ہجر میں طوفان کیا کیا چشم گریاں نے

    یہ دیکھو بام و در کیسے مرے مسکن کے بیٹھے ہیں

    قسم کھائی تھی ملنے کی عدو کے کچھ تو شرماؤ

    یہ تم بیٹھے ہو یا پہلو میں ہم دشمن کے بیٹھے ہیں

    نکلنے ہی نہیں دیتے ہیں کانٹے دشت وحشت سے

    پکڑنے والے ہر جانب مرے دامن کے بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے