اٹھائیں ہجر کی شب دل نے آفتیں کیا کیا
اٹھائیں ہجر کی شب دل نے آفتیں کیا کیا
امید وصل میں جھیلیں مصیبتیں کیا کیا
وہی ہے جام وہی مے وہی سبو لیکن
بدل گئی ہیں زمانے کی نیتیں کیا کیا
دبی زبان سے کرتے ہیں غیر در پردہ
تمہارے منہ پہ تمہاری شکایتیں کیا کیا
ستم میں لطف، جفا میں ادا نگاہ میں ناز
عتاب میں بھی ہیں پنہاں عنایتیں کیا کیا
کروں میں ان کی شکایت عزیزؔ جھوٹ غلط
گڑھی ہیں دل سے رقیبوں نے تہمتیں کیا کیا
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 263)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.