اٹھانے کو تو اٹھا رہا ہوں نہ اٹھے جو بار غم کسی سے
اٹھانے کو تو اٹھا رہا ہوں نہ اٹھے جو بار غم کسی سے
نزاکت دل کا ہے یہ عالم کہ چوٹ لگ جاتی ہے ہنسی سے
کوئی یہ سوچے وہ کیا کرے گا تباہیوں کا گلہ کسی سے
جو ان کے ہر ظلم ناروا کو عزیز رکھتا ہے زندگی سے
جو مجھ سے میرا سکون لے لے سکون لے کر عذاب دے دے
وہ آگہی کوئی آگہی ہے میں باز آیا اس آگہی سے
ہزار چاہے زمانہ لیکن یہ درد و آلام کے اندھیرے
اگر ہوئے دور تو یہ ہوں گے فقط محبت کی روشنی سے
کسی کی محفل سے اٹھ تو آئے مگر یہ ہے اپنا حال شارقؔ
کسی اندھیرے میں آ گئے ہوں گزر کے ہم جیسے روشنی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.