اٹھاؤ لوح و قلم حادثے تمام لکھوں
اٹھاؤ لوح و قلم حادثے تمام لکھوں
رواں صدی میں ہوا ہے جو قتل عام لکھوں
نسیم صبح عبارت ہے تیری خوشبو سے
صبا کی نرم روی کو ترا خرام لکھوں
الجھتی سانسوں کی تفسیر خونچکاں نغمہ
سکوت ٹوٹ بھی جائے تو کس کے نام لکھوں
حریم ذات فروزاں ہے جس کے پرتو سے
اسی جھلک کو افق پر مہ تمام لکھوں
کوئی تو صبح رفاقت سے کر سکوں تعبیر
کوئی تو شام ترے ساتھ اپنے نام لکھوں
چھلک رہی ہے صبوحی قدم کی لغزش سے
سیاہ چشم کی گردش کو دور جام لکھوں
عجب اشارے ہیں نیچی نگاہ کے عشرتؔ
وہ جتنے رنج بھی دے خود کو شاد کام لکھوں
- کتاب : Aasman Saiyban (Poetry) (Pg. 47)
- Author : Ishrat Qadri
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.