اٹھایا ہے ابھی تک میں نے لطف زندگی آدھا
اٹھایا ہے ابھی تک میں نے لطف زندگی آدھا
جوانی ہے ابھی آدھی بڑھاپا ہے ابھی آدھا
معمہ ہے وہ جس کے غم میں میرا حال پتلا ہے
نظر کے سامنے آتا ہے ظالم ہر گھڑی آدھا
کبھی تو حرکتوں سے ہاف مائنڈ وہ لگے مجھ کو
کبھی تو اپنی باتوں سے لگے ہے فلسفی آدھا
پھرے جو دم پکڑ کر شاعروں کی اس زمانے میں
یقیں مانو بنے گا شاعر اعظم وہی آدھا
عشا پڑھ کر سنیما دیکھنے جاتا ہے جو لڑکا
بڑا ہو کر بنے گا دیکھنا وہ مولوی آدھا
ملے ہو تم بھی واحدؔ سے کہو کیسا لگا تم کو
مجھے تو شکل و صورت سے لگا وہ آدمی آدھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.