اٹھے ہیں ہاتھ دعا کے اس آدمی کے لئے
اٹھے ہیں ہاتھ دعا کے اس آدمی کے لئے
رنگیشور دیال سکسینہ صوفی
MORE BYرنگیشور دیال سکسینہ صوفی
اٹھے ہیں ہاتھ دعا کے اس آدمی کے لئے
جو کام کرتا ہے دنیا کی بہتری کے لئے
علاج کیا اگر اس پر بھی ٹھوکریں کھائیں
ملا ضمیر ہے انساں کو روشنی کے لئے
کھلائے پھول کئی پھل کئے کہیں پیدا
ہزار نعمتیں پیدا کیں آدمی کے لئے
نئی حیات کا پیغام دیتی ہے جب موت
تو جان کس لئے دے کوئی زندگی کے لئے
خوشی کے مارے نہ بچتے اگر نہ ہوتا غم
سہارا غم کا ضروری ہے زندگی کے لئے
جہاں میں کوئی نہیں غم سے جو نہیں واقف
کسی کو غم ہے کوئی غم کوئی کسی کے لئے
قدم قدم پہ یہاں احتیاط لازم ہے
مقام عیش جہاں کب ہے آدمی کے لئے
رہ عدم ہے یہاں سر جھکا کے چل صوفیؔ
یہ رہ گزر ہے خطرناک خود سری کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.