اٹھے تری محفل سے تو کس کام کے اٹھے
اٹھے تری محفل سے تو کس کام کے اٹھے
دل تھام کے بیٹھے تھے جگر تھام کے اٹھے
دم بھر مرے پہلو میں انہیں چین کہاں ہے
بیٹھے کہ بہانے سے کسی کام کے اٹھے
اس بزم سے اٹھ کر تو قدم ہی نہیں اٹھتا
گھر صبح کو پہنچے ہیں کہیں شام کے اٹھے
ہے رشک کہ یہ بھی کہیں شیدا نہ ہوں اس کے
تربت سے بہت لوگ مرے نام کے اٹھے
افسانۂ حسن اس کا ہے ہر ایک زبان پر
پردے نہ کبھی جس کے در و بام کے اٹھے
آغاز محبت میں مزے دل نے اڑائے
پوچھے تو کوئی رنج بھی انجام کے اٹھے
دل نذر میں دے آئے ہم اک شوخ کو بیخودؔ
بازار میں جب دام نہ اس جام کے اٹھے
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 181)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.