اٹھی ہے دل میں یہ کیسی ترنگ جانتی ہوں
اٹھی ہے دل میں یہ کیسی ترنگ جانتی ہوں
کہاں پہ جا کے کٹے گی پتنگ جانتی ہوں
یہ کس کے لطف و کرم نے ہے تشنگی بخشی
ہے پور پور میں کیسی امنگ جانتی ہوں
اتر رہی ہے مری روح پر یہ کس کی دھنک
چڑھا ہے دل پہ مرے کس کا رنگ جانتی ہوں
کہ جس کی دھن پہ مری شاخ جاں دھمال میں ہے
بجا ہے دل میں کوئی جل ترنگ جانتی ہوں
غرور عشق نے بخشے ہیں مجھ کو یہ تیور
بدل رہے ہیں مرے رنگ ڈھنگ جانتی ہوں
کہاں کا سہل ہے پندار کی نفی کرنا
درون ذات جو ہوتی ہے جنگ جانتی ہوں
بدن پہ پھونکا ہے منتر کسی قلندر نے
رہے گا رقص میں اب انگ انگ جانتی ہوں
زمانے بھر سے ہوئی بے نیاز تیرے سبب
ترے کرم سے ہوا دل ملنگ جانتی ہوں
خبر ہے در سے ترے اب یہ دل نہ جائے گا
کہیں بھی جاؤں کرے گا یہ تنگ جانتی ہوں
یہ راستے یوںہی آساں نہیں ہوئے نسریںؔ
وہ چل رہا ہے مرے سنگ سنگ جانتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.