اٹھی وہ گھٹا رنگ سامانیاں کر
اٹھی وہ گھٹا رنگ سامانیاں کر
گہر پاشیاں کر زر افشانیاں کر
صراحی جھکا اور دھومیں مچا دے
گلابی اٹھا اور گل افشانیاں کر
مٹا داغ ہوش اور مدہوش بن جا
اٹھا جام زر اور سلطانیاں کر
نگاہوں سے برسا دے ابر جوانی
مئے لالہ گوں سے گلستانیاں کر
سمندر پہ چل اور الیاس بن جا
ہواؤں پہ اڑ اور سلیمانیاں کر
سکوں پاؤں چومے وہ ہلچل مچا دے
خرد سر جھکا دے وہ نادانیاں کر
علم کھول کر جوشؔ بد مستیوں کے
جہاں داریاں کر جہاں بانیاں کر
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 224)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.