اٹھو یہاں سے کہیں اور جا کے سو جاؤ
اٹھو یہاں سے کہیں اور جا کے سو جاؤ
یہاں کے شور سے بھاگو کہیں بھی کھو جاؤ
لہو لہو نہ کرو زندگی کے چہرے کو
ستم گروں کی نوازش سے دور ہو جاؤ
کہاں پھرو گے غبار سفر کو ساتھ لیے
متاع درد کو دامن میں لے کے سو جاؤ
کرم کی بھیک کہاں قاتلوں کی بستی میں
بدن کا خول اٹھاؤ لحد میں سو جاؤ
یہ سایہ دار شجر تو فریب دیتے ہیں
خزاں کے ساتھ رہو آندھیوں کے ہو جاؤ
یہ زندگی تو فریبوں کا آئنہ ٹھہری
اب اپنی کھوج میں بھٹکو فرار ہو جاؤ
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 571)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.