اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں
اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں
بنام گل بدناں رخ سوئے پیالہ کریں
بیاد دیدۂ مخمور پر پیالہ کریں
اٹھو کہ زہر کا پھر زہر سے ازالہ کریں
وہ رند ہیں نہ اٹھائیں بہار کا احساں
ورود ہم تری خلوت میں بے حوالہ کریں
کہاں کے دیر و حرم آؤ ایک سجدۂ شوق
بپائے ہوش ربایان بست سالہ کریں
برس پڑے جو گلستاں میں اس نظر سے شراب
بہک بہک کے ہم آگے سبوئے لالہ کریں
سبو اٹھا کہ گدایان کوئے مے خانہ
ترے حوالے مہ و مہر کا قبالہ کریں
حدیث زہد ہو یا واردات زہرہ مثال
کسی کے نام کو ہم زیب ہر مقالہ کریں
دکھا صحیفۂ رخ اس طرح کہ اہل بہار
ورق ورق بہ خجالت بیاض لالہ کریں
اٹھو جلا کے مے سرخ سے چراغ ابد
نشاط صحبت شب کو ہزار سالہ کریں
ادا وہ نیچی نگاہوں کی ہے کہ جیسے ظفرؔ
تلاش کنج غزالان خورد سالہ کریں
- کتاب : rang-e- gazal (Pg. 231)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : nazim majlis taraqqi adab lahore (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.