اتنا نزدیک ہوا جتنا اسے دور کیا
اتنا نزدیک ہوا جتنا اسے دور کیا
پھر اسی شخص کی نفرت مجھے مشہور کیا
رت جگا چھوڑ میں اس شرط پہ اب سویا تھا
نیند کے ساتھ ترا خواب بھی منظور کیا
خامشی صبر کی حدت سے پگھل سکتی تھی
تیری چوپال کے آداب نے مجبور کیا
تشنگی اور بڑھی جسم کو جب ڈھانپا گیا
آنکھ نے وقت کی تمثیل کو مخمور کیا
مجھ مکاں دار کو در پیش تھا منزل کا سکوں
میری ہجرت نے ترا راستہ مخطور کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.