Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اترا سمندروں میں کبھی چاند پر گیا

عزیز بگھروی

اترا سمندروں میں کبھی چاند پر گیا

عزیز بگھروی

MORE BYعزیز بگھروی

    اترا سمندروں میں کبھی چاند پر گیا

    لے کر کہاں کہاں مجھے ذوق سفر گیا

    آنکھیں کھلیں تو خواب تمنا سے ڈر گیا

    خوش فہمیوں کا آئنہ خانہ بکھر گیا

    دیرینہ حسرتوں کے شگوفے مہک اٹھے

    جھونکا ہوا کا بند قبا چاک کر گیا

    لہجہ کی تلخیوں میں سمویا ہوا خلوص

    اعجاز حرف تھا کہ دلوں میں اتر گیا

    فصل بہار تک تھیں قبائیں گلوں کی چاک

    پھر وحشتوں کا چڑھ کے وہ دریا اتر گیا

    چاہا تھا اہل نقد و نظر نے تو اور کچھ

    چہرہ کچھ اور فن کا ہمارے نکھر گیا

    آیا تھا انجمن میں لیے قہقہے عزیزؔ

    اٹھ کر گیا تو بزم کو افسردہ کر گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے