اٹھے جس بزم سے تم غم کا سماں چھوڑ آئے
دلچسپ معلومات
(نفیس کے نام)
اٹھے جس بزم سے تم غم کا سماں چھوڑ آئے
دیے محفل سے اٹھا لائے دھواں چھوڑ آئے
ایک ٹوٹا ہوا بیکار سفینہ ہم ہیں
ہمیں اب سیل بلا چاہے جہاں چھوڑ آئے
آج سر پھوٹے گا روئے گی نہ دیوار تیری
شہر سے دور ہمیں اہل جہاں چھوڑ آئے
ہنس کے جی بھر کے زمانے کہ جنوں ہار گیا
ناصحا خوش ہو کہ ہم کوئے بتاں چھوڑ آئے
میرے ہاتھوں کی لکیریں تھیں وہ راہیں اے دوست
میرے ہاتھوں کو ترے ہاتھ جہاں چھوڑ آئے
نہ چلا بعد ہمارے کوئی راہ غم میں
جسے ہر گام پہ اک سنگ گراں چھوڑ آئے
دن بہاروں کے پلٹ آئے مصورؔ لیکن
جانے اس جان بہاراں کو کہاں چھوڑ آئے
- کتاب : Manghii dhire chal (Pg. 16)
- Author : Musavvir Sabzwari
- مطبع : Nazish Book Center (1971)
- اشاعت : 1971
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.