Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھے کہیں سے درد جگر تم کو اس سے کیا

ہاجرہ نور زریاب

اٹھے کہیں سے درد جگر تم کو اس سے کیا

ہاجرہ نور زریاب

MORE BYہاجرہ نور زریاب

    اٹھے کہیں سے درد جگر تم کو اس سے کیا

    لیتے نہیں ہو میری خبر تم کو اس سے کیا

    دو ہی قدم چلی تھی پڑے چھالے پاؤں میں

    غم سے ہے چور ذوق سفر تم کو اس سے کیا

    حالات نے ہنسی مرے ہونٹوں سے چھین لی

    روتی ہوں اب میں شام و سحر تم کو اس سے کیا

    کاغذ کا پھول چھو لوں تو وہ بھی مہک اٹھے

    دیکھو نہ تم جو دست ہنر تم کو اس سے کیا

    دیکھو نہ مجھ کو ہنس کے زمانہ خراب ہے

    رسوائی کا ہے مجھ کو بھی ڈر تم کو اس سے کیا

    منزل پکارتی ہے چلے آؤ جلد تم

    ہے اونچی نیچی ترچھی ڈگر تم کو اس سے کیا

    زریابؔ سے یہ تم نے کہا چاہتا ہوں میں

    پتھر سی ہو گئی ہے نظر تم کو اس سے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے