اٹھے نہ دھواں ایسی فضا کس نے ہمیں دی
اٹھے نہ دھواں ایسی فضا کس نے ہمیں دی
اس طرح سلگنے کی سزا کس نے ہمیں دی
اک عہد یہاں پاؤں کی مٹی میں دبا ہے
انگاروں پہ چلنے کی ادا کس نے ہمیں دی
ہم اپنے سمندر کے حوادث میں گھرے ہیں
طوفان میں ساحل سے صدا کس نے ہمیں دی
ہم لوگ تو آزاد فضاؤں میں پلے ہیں
پھر قید میں رہنے کی سزا کس نے ہمیں دی
تسلیم کہ یہ وقت اجالوں کا ہے لیکن
نادیدہ اندھیروں کی قبا کس نے ہمیں دی
مجبور بھڑکنے پہ چراغوں کی طرح ہیں
اب کس سے کہیں ایسی ہوا کس نے ہمیں دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.