اٹھی ہے جب سے دل میں مرے عشق کی ترنگ
اٹھی ہے جب سے دل میں مرے عشق کی ترنگ
شادی و غم ہیں آگے مرے دونوں ایک رنگ
جب سے ہوا ہوں بادۂ توحید سے میں مست
اٹھتی ہے دل سے نغمۂ منصور کی امنگ
دل اندرون سینہ مگر ہو گیا ہے خون
نکلے ہیں میری آنکھوں سے جو اشک سرخ رنگ
پہنچے ہے تیر آہ مرا عرش کے پرے
جب سے لگا ہے دل میں مرے عشق کا خدنگ
نیرنگیاں تری ہیں ہوئی جیسے جلوہ گر
ہوش و حواس و عقل رسا جملہ ہیں یہ دنگ
اک بار گر وہ دیکھے ترے رخ کو بے نقاب
کعبہ پرست ہووے وہیں پر بت فرنگ
کر نام و ننگ ترک دلا راہ عشق میں
عاشق وہی ہے جس کو کہ ہے اس سے عار و ننگ
مت رکھ تو بحر عشق میں اے بو الہوس قدم
ہر قطرہ میں یہاں ہیں بلا کے دو صد نہنگ
آثمؔ میں کیا کروں شہ خادم کی اب ثنا
ہے پائے عقل عرصۂ مدحت میں اس کے لنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.