اونچے کلس پہ دیپ جلا شام ہو گئی
جاگے گناہ سویا خدا شام ہو گئی
جو شخص دن کی بھیڑ میں کھویا ہوا سا تھا
کیوں اس نے کپکپا کے کہا شام ہو گئی
آؤ اب اپنے دھیان کا سورج اگائیں ہم
ہے میکدے میں شور بپا شام ہو گئی
نس نس میں جیسے آگ کوئی تیرنے لگی
رگ رگ میں زہر پھیل گیا شام ہو گئی
سورج لہولہان سمندر میں گر پڑا
دن کا غرور ٹوٹ گیا شام ہو گئی
دن بھر تو اپنے آپ سے بچتے رہے ہو تم
سنبھلو حسن کمالؔ ذرا شام ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.