اوپر بادل نیچے پربت بیچ میں خواب غزالاں کا
اوپر بادل نیچے پربت بیچ میں خواب غزالاں کا
دیکھو میں نے حرف جما کے نگر بنایا جاناں کا
پاگل پنچھی بعد میں چہکے پہلے میں نے دیکھا تھا
اس جمپر کی شکنوں میں ہلکا سا رنگ بہاراں کا
بستی یونہی بیچ میں آئی اصل میں جنگ تو مجھ سے تھی
جب تک میرے باغ نہ ڈوبے زور نہ ٹوٹا طوفاں کا
ہم املاک پرست نہیں ہیں پر یوں ہے تو یوں ہی سہی
اک ترے دل میں گھر ہے اپنا باقی ملک سلیماں کا
رنج کا اپنا ایک جہاں ہے اور تو جس میں کچھ بھی نہیں
یا گہراؤ سمندر کا ہے یا پھیلاؤ بیاباں کا
ہم کوئی اچھے چور نہیں پر ایک دفعہ تو ہم نے بھی
سارا گہنہ لوٹ لیا تھا آدھی رات کے مہماں کا
- کتاب : raat bahut hava chalii (Pg. 128)
- اشاعت : scan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.