عذر ہوا نے کیا رکھا ہے
کیسا شور مچا رکھا ہے
اک بے نام تعلق میں بھی
خوف بچھڑنے کا رکھا ہے
دیکھو ہم نے اس لمحے کا
کتنا بوجھ اٹھا رکھا ہے
اس کی آنکھیں دیکھ رہا ہوں
جس نے جال بچھا رکھا ہے
دھوپ میں اس نے کس کی خاطر
چھت پر چاند اگا رکھا ہے
تم پاگل ہو تم کیا جانو
کس کے دل میں کیا رکھا ہے
ہم نے تیری خاطر ہی تو
آنکھوں میں رستا رکھا ہے
آج غزل کہنی تھی ہم نے
تم کو پاس بٹھا رکھا ہے
قیسؔ اپنی دیوار میں ہم نے
ایک دیا دفنا رکھا ہے
- کتاب : Aks Padta Hai Chaand ka (Pg. 139)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.