Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وعدے سے مکر جانا دغا ہے کہ نہیں ہے

نذر فاطمی

وعدے سے مکر جانا دغا ہے کہ نہیں ہے

نذر فاطمی

MORE BYنذر فاطمی

    وعدے سے مکر جانا دغا ہے کہ نہیں ہے

    تم ہی کہو کچھ اس کی سزا ہے کہ نہیں ہے

    کیا بات ہے آ دھمکے اچانک سر محفل

    انداز تمہارا یہ بجا ہے کہ نہیں ہے

    دیکھا ہے تمہیں چومتے آئینے میں خود کو

    دنیا میں کوئی چیز حیا ہے کہ نہیں ہے

    کچھ سرپھرے طوفان اٹھاتے ہیں تو اس میں

    حاکم کی بھی خاموش رضا ہے کہ نہیں ہے

    غیروں کے گلے شکوے نہ اپنوں کے مسائل

    تنہائی میں جینے کا مزا ہے کہ نہیں ہے

    سائل نے صدا دینے میں ہی دیر لگا دی

    اب دیکھیے کچھ گھر میں بچا ہے کہ نہیں ہے

    سنتا ہوں کہ گردش میں ہے دیوانوں کی فہرست

    دیکھوں تو مرا نام لکھا ہے کہ نہیں ہے

    پھر نذرؔ پرکھ غور سے یونس کا وقوعہ

    مچھلی کے شکم میں بھی خدا ہے کہ نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے