واعظ تو چھوڑ اب تو عداوت کا راستہ
واعظ تو چھوڑ اب تو عداوت کا راستہ
مذہب کی آڑ میں یہ سیاست کا راستہ
معبود ہے مرا بھی جو مسجود ہے ترا
مانا جدا جدا ہے عبادت کا راستہ
دل میں جو ہے مکیں اسے کعبے میں ڈھونڈھ مت
زاہد ذرا بدل تو زیارت کا راستہ
ہم کو وصال حق میں گوارہ نہیں ہے دیر
لمبا بہت ہے شیخ شریعت کا راستہ
خالق سے ہے وصال کی واعظ طلب اگر
کر اختیار خدمت خلقت کا راستہ
تم کو یہ راہ زہد مبارک ہو زاہدو
راس آ گیا ہے ہم کو محبت کا راستہ
ہر سمت سے سگندھ کی آمد چمن میں ہو
روکے نہ کوئی دوستو نکہت کا راستہ
مسجد کو چھوڑ کر جو نہ آیا گیا کہیں
دیکھو دکھا رہا ہے وہ جنت کا راستہ
کتنی جمی ہے دھول تری روح پر صداؔ
طے کرتے کرتے کوکھ سے تربت کا راستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.