Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وعدہ خلاف کتنے ہیں اے رشک ماہ آپ

اسد علی خان قلق

وعدہ خلاف کتنے ہیں اے رشک ماہ آپ

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    وعدہ خلاف کتنے ہیں اے رشک ماہ آپ

    سچ تو یہ ہے کہ جھوٹوں کے ہیں بادشاہ آپ

    دفتر سیاہ کرتے ہیں کیوں کاتب عمل

    ہوں مغرب گناہوں کا میں رو سیاہ آپ

    ہم سے تو دل میں آپ کے اب تک نہ گھر ہوا

    کر لیتے ہیں دلوں میں یہ کس طرح راہ آپ

    یہ گہہ بھی کفش خانہ ہے آخر حضور کا

    تشریف یاں بھی لایا کریں گاہ گاہ آپ

    محشر تلک رہے گا ان آنکھوں کو شوق دید

    دیکھیں کہ اب دکھاتے ہیں تا چند راہ آپ

    تشبیہ نام آنکھوں کی ہے سوجھنا محال

    ساری بیاض کرتے ہیں نا حق سیاہ آپ

    کچھ حسن ہی ہیں افسر خوباں نہیں حضور

    ہیں ملک آن و ناز کے بھی بادشاہ آپ

    عارض ابھی ہیں روپ پہ خط آنے دیجئے

    کر لیجئے گا فرق سفید و سیاہ آپ

    کیوں اس نے کوئے یار سے باہر نکالے پاؤں

    مجنوں ہوا ہے ہاتھ سے اپنے تباہ آپ

    کلمہ پڑھے حضور کا دیکھے جو سامری

    رکھتے ہیں ایسی سحر کی چشم و نگاہ آپ

    سب عاشقوں کے ایک سے ہوتے نہیں چین

    کھوٹا کھرا پرکھنے کی رکھیے نگاہ آپ

    درماندوں کا ہے کون بجز ان کے دست گیر

    اپنے اپاہجوں کو وہ لیں گے نباہ آپ

    مجھ رو سیہ کی ہے یہ دعا وقت باز پرس

    رکھیے گا اپنے لطف و کرم پر نگاہ آپ

    الفت کا کیا یہی ہے نتیجہ جہان میں

    عاشق کو قتل کرتے ہیں کیوں بے گناہ آپ

    دل دے کے بحر فکر میں ہو غوطہ زن عبث

    دریائے عشق کی نہیں پائیں گے تھاہ آپ

    عزم سفر تو ملک عدم کا ہے اے قلقؔ

    کچھ اپنے ساتھ لے بھی چلے زاد راہ آپ

    مأخذ :
    • Mazhar-e-Ishq

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے