Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وعدے دیے تھے اس نے نشانی تو تھی نہیں

زبیر قیصر

وعدے دیے تھے اس نے نشانی تو تھی نہیں

زبیر قیصر

MORE BYزبیر قیصر

    وعدے دیے تھے اس نے نشانی تو تھی نہیں

    یادوں پہ ہم نے فلم بنانی تو تھی نہیں

    بس دیکھنا تھا تیری ہتھیلی پہ ایک نام

    ہم نے تمہاری شام چرانی تو تھی نہیں

    کردار کی اذیتیں کچھ پوچھئے نہ بس

    بے ربط تھیں لکیریں کہانی تو تھی نہیں

    ہر ایک شخص کھوجنے میں تھا لگا ہوا

    میں نے کسی کو بات بتانی تو تھی نہیں

    کچھ وقت بس گزارنا تھا گھر کے صحن میں

    دیوار جو گرائی اٹھانی تو تھی نہیں

    اس سلسلے کو روکنا بھی اب یہیں پہ تھا

    یہ بات ہم نے آگے چلانی تو تھی نہیں

    مجنوں کے نام ایک علاقہ کیا رقم

    صحرا کی خاک شہر میں لانی تو تھی نہیں

    شہرت کسی کے غم کی ہوئی ہے عطا زبیرؔ

    عزت یہ شاعری سے کمانی تو تھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے