Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وعدے محبتوں کے کچھ ایسے نبھائے ہیں

رضیہ اسماعیل

وعدے محبتوں کے کچھ ایسے نبھائے ہیں

رضیہ اسماعیل

MORE BYرضیہ اسماعیل

    وعدے محبتوں کے کچھ ایسے نبھائے ہیں

    ہم قتل ہونے کوچۂ قاتل میں آئے ہیں

    خوشبو ترے وصال کی پھیلی ہے چار سو

    کن کن جگہوں پہ تو نے ٹھکانے بنائے ہیں

    آنسو لہو میں ڈوب گئے تو خبر ہوئی

    طوفان دل نے درد کے کیا کیا اٹھائے ہیں

    تیری محبتوں کے نشے بھی عجیب ہیں

    ہم ہوش میں تھے پھر بھی قدم لڑکھڑائے ہیں

    پکے مکاں کی وحشتوں کو دیکھ دیکھ کر

    اب ہم نے خواہشوں کے گھروندے بنائے ہیں

    یہ زندگی کسی کی امانت ہے دوستو

    گن کے بتاؤ جتنے بھی لمحے گنوائے ہیں

    شام غریباں تم نے تو دیکھی نہیں کبھی

    بس اس خیال سے ہی تمہیں دکھ سنائے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 318)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے