Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وعدے یخ بستہ کمروں کے اندر گرتے ہیں

غلام محمد قاصر

وعدے یخ بستہ کمروں کے اندر گرتے ہیں

غلام محمد قاصر

MORE BYغلام محمد قاصر

    وعدے یخ بستہ کمروں کے اندر گرتے ہیں

    میرے صحن میں جھلسے ہوئے کبوتر گرتے ہیں

    کہتے ہیں ان شاخوں پر پھل پھول بھی آتے تھے

    اب تو پتے جھڑتے ہیں یا پتھر گرتے ہیں

    خوں کے یہ دھارے ہم نے پہلی بار نہیں دیکھے

    لیکن اب ان دریاؤں میں سمندر گرتے ہیں

    سن لیتے ہیں سرگوشی کو چپ میں ڈھلتے ہوئے

    چن لیتے ہیں تیر جو اپنے برابر گرتے ہیں

    ذکر ہمارا ہونے لگا اب ایسا مثالوں میں

    دریاؤں کے رخ پہ بنے گھر اکثر گرتے ہیں

    جانے کیسے زلزلے ان آنکھوں میں آن بسے

    پردہ اٹھنے لگتا ہے تو منظر گرتے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    وعدے یخ بستہ کمروں کے اندر گرتے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے