واہ کیا خوب مہ لقا دیکھا
واہ کیا خوب مہ لقا دیکھا
جلوہ اس کا ہر ایک جا دیکھا
وہ عیاں تھا تو شے نہاں دیکھی
جب ہوئی شے عیاں تو کیا دیکھا
وحدت صرف آئی کثرت میں
پردہ اس پر پڑا ہوا دیکھا
دیر میں ہے نہ وہ حرم میں ہے
لیکن اس کو ہر ایک جا دیکھا
سر کہا جس نے سر گیا اس کا
عارفوں نے یہ آزما دیکھا
بحر کوزہ میں کب سماتا ہے
عقل کا تنگ حوصلہ دیکھا
دید ہے جس کی عین بینائی
نہیں دیکھا اسے تو کیا دیکھا
ابن مریم سے بھی تو کچھ نہ ہوا
درد دل ہائے لا دوا دیکھا
بادشاہی میں وہ کہاں حاصل
فقر میں ہم نے جو مزا دیکھا
بلبل خوش نوا کو اے عاجزؔ
گل و گلزار سے جدا دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.