واعظ شہر کے اطوار بدلنے سے رہا
واعظ شہر کے اطوار بدلنے سے رہا
میں کسی شخص کا کردار بدلنے سے رہا
آپ کو ہونا پڑے گا ذرا اس کا عادی
میں تو گھر کے در و دیوار بدلنے سے رہا
اب سفر سے تو یہ بہتر ہے کہ گھر میں بیٹھوں
راستہ قافلہ سالار بدلنے سے رہا
بعض چیزوں کا بدلنا نہیں ممکن جیسے
آئنہ آئنہ بردار بدلنے سے رہا
صرف ان دو پہ مرا زور نہیں چل سکتا
سر بدلنے سے یا سرکار بدلنے سے رہا
کتنے بدلے ہیں ترے حسن کے موسم لیکن
بس ترا طالب دیدار بدلنے سے رہا
میں نے کوشش تو بہت کی ہے مگر خالدؔ جی
کشش درہم و دینار بدلنے سے رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.