واعظ مریض ہوں میں کسی کی نگاہ کا
واعظ مریض ہوں میں کسی کی نگاہ کا
مجھ پر اثر نہ ہوگا ترے انتباہ کا
تصویر ان کے عارض زیبا کی ہے سحر
رات ایک عکس ہے مرے حال تباہ کا
ان کو کیا پسند تو خود ہو گیا پسند
عالم ہے معترف مرے ذوق نگاہ کا
نور محمد عربی میرے دل میں ہے
سرمہ ہے میری آنکھ میں یثرب کی راہ کا
جن کی جبیں نے سجدۂ خاک حرم کیا
اونچا ہے سب سے گوشہ انہیں کی کلاہ کا
اے ذوق دید شان شب ماہتاب دیکھ
آئینہ ہے یہ حسن کی جولان گاہ کا
گو مجھ کو حسرت کرم مستقل نہیں
خواہاں ہے دل مگر ستم گاہ گاہ کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.