Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واجبی بات کہیں ذرا کہئے

نین سکھ

واجبی بات کہیں ذرا کہئے

نین سکھ

MORE BYنین سکھ

    واجبی بات کہیں ذرا کہئے

    بری لگتی ہے سب کو کیا کہئے

    مجھ کو اک یہ بڑی سی حیرت ہے

    برے کو کس طرح بھلا کہئے

    نیکی کا پھل بدی لگا ہونے

    اس زمانے کا کیا گلہ کہئے

    چرخ ظالم نے سب کو ڈالا پیس

    اس کو تحقیق آسیا کہئے

    اور ہی احوال دیکھتا ہوں میں

    کس کے آگے یہ ماجرا کہئے

    جا بہ جا چھوٹیں جھوٹ کے شیشے

    یہ بھی یاروں کا اشقلا کہئے

    امی کہتے ہیں ہم تو ہیں فاضل

    بے وقوفوں کا در کھلا کہئے

    اپنی کرتے ہیں آپ ہی تعریف

    ان کے تئیں کو تو چوتیا کہئے

    بے‌ شعوری پہ بسکہ ہیں نازاں

    کیوں نہ اب ان کو نا سزا کہئے

    شیخ جی نے کیا ہے آج خضاب

    اس کو بوڑھے کا چوچلا کہئے

    لوگوں کے پھوڑتا پھرے شیشے

    محتسب کو تو مسخرا کہئے

    پوچ پادر ہوا بکے ہے سخن

    ناصح کو خواہ مخواہ سڑا کہئے

    اپنا سر پھوڑتا ہے آپ رقیب

    شوق سے اس کو مد جھڑا کہئے

    مارے خندوں کے مرد آدم کو

    کوئی پوچھے نہیں ہے کیا کہئے

    ڈاڑھی ملا کی گو کہ ہے خوگیر

    پر مہادیو کی جٹا کہئے

    جن کی حرمت پہ کچھ نہیں ہے نگاہ

    ان کو پاپوش کا تلا کہئے

    چھپتے پھرتے ہیں وقت جنگ و جدل

    بزدلا ان کو برملا کہئے

    خود پسندی میں غرق ہے عالم

    نینؔ کو کس کو اب برا کہئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے