Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واں تو ملنے کا ارادہ ہی نہیں

نظام رامپوری

واں تو ملنے کا ارادہ ہی نہیں

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    واں تو ملنے کا ارادہ ہی نہیں

    یاں وہ خواہش ہے کہ ہوتا ہی نہیں

    یوں ستانے کے تو لائق تھے نہ ہم

    آپ نے کچھ ہمیں سمجھا ہی نہیں

    جس سے تسکیں ہو مری اے قاصد

    ایسی تو بات تو کہتا ہی نہیں

    اور بھی ایسی تو باتیں ہیں بہت

    گلۂ رنجش بے جا ہی نہیں

    لے گئیں نیچی نگاہیں دل کو

    آنکھ اٹھا کر ابھی دیکھا ہی نہیں

    رشک دشمن سے نصیحت ہوئی آپ

    دل وہاں جانے کو ہوتا ہی نہیں

    اور جو ظلم ہو منظور مجھے

    غیر سے ربط گوارا ہی نہیں

    یاں تو یہ منتظر وعدہ ہم

    اور واں یاد وہ وعدا ہی نہیں

    ربط دشمن سے ہے انکار عبث

    ہمیں اس بات کا شکوا ہی نہیں

    ہم خدا سے بھی نہیں مانگتے کچھ

    یاں کوئی اپنی تمنا ہی نہیں

    نہ سہی کوئی برائی نہ سہی

    تم سے ملنا مجھے اچھا ہی نہیں

    اس کی ہر بات کو سچ سمجھے نظامؔ

    اس سا عیار تو پیدا ہی نہیں

    مأخذ:

    kulliyat-e-nizaam (Pg. 211)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے