واقف ہیں میرے نالۂ دل کے اثر سے آپ
واقف ہیں میرے نالۂ دل کے اثر سے آپ
بے چین ہیں جو صدمۂ درد جگر سے آپ
یہ بھی خبر ہے دل پہ گزرتی ہے میرے کیا
جا تو رہے ہیں پھیرے ہوئے منہ ادھر سے آپ
آرام دن کو اور نہ راتوں کو چین ہے
واقف نہیں ہیں کیا مری شام و سحر سے آپ
لایا ہے شوق جب مجھے قاصد کے ساتھ ساتھ
کیا پوچھتے ہیں حال مرا نامہ بر سے آپ
اس نے بہا دیا مرے صبر و قرار کو
ڈرتے رہیں خدا کے لئے چشم تر سے آپ
تشریح حالت دل بیتاب کیوں کروں
وہ پوچھ لیں گے حال مرا نامہ بر سے آپ
مسعودؔ دیکھ بھال کے سر چڑھیے ورنہ پھر
گر جائیے گا ایک دن ان کی نظر سے آپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.