واقف تھے کہاں ہم دل نا چار سے پہلے
واقف تھے کہاں ہم دل نا چار سے پہلے
کم بخت محبت کے اس آزار سے پہلے
نظریں تو اٹھاتے ذرا دیوار سے پہلے
اک آن تو مل بیٹھتے تکرار سے پہلے
دیوانہ کوئی لائیں گے مجھ جیسا کہاں سے
سوچا نہیں یہ آپ نے انکار سے پہلے
پابستہ جگر سوختہ دلگیر زباں بند
سو ظلم سہے دیدۂ خوں بار سے پہلے
یہ کوئی نیا طرز تغافل تو نہیں ہے
ایسی تو نہ تھی دوستی اغیار سے پہلے
آسودۂ غم ہائے خزاں ہو گئے آخر
پھولوں نے کہاں پوچھا ہمیں خار سے پہلے
دل سوزی و آشفتہ سری تہمت و دشنام
کیا کیا نہیں دیکھا رسن و دار سے پہلے
سرورؔ نے سنائی ہی نہیں اہل خرد کو
اپنی یہ غزل جرأت اظہار سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.