Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وار اور پھر وار کس کا آپ کی تلوار کا

فروغ حیدرآبادی

وار اور پھر وار کس کا آپ کی تلوار کا

فروغ حیدرآبادی

MORE BYفروغ حیدرآبادی

    وار اور پھر وار کس کا آپ کی تلوار کا

    اب رفو مشکل سے ہوگا زخم دامن دار کا

    خون رونا بے گناہی پر تری تلوار کا

    اور ہنس دینا ہمارے زخم دامن دار کا

    کس قدر لپکا ہے چشم شوق کو دیدار کا

    بن گیا تار نظر آخر تصور یار کا

    سیج پر گزری مگر گزری شب وصل اس طرح

    چٹکیاں لیتا رہا دھڑکا فراق یار کا

    رشک دشمن ہی سے بھڑکی آتش عشق حبیب

    پھول کی وقعت بڑھاتا ہے کھٹکنا خار کا

    جاؤ اپنی راہ لو قاتل یوں ہی ہوتے ہیں کیا

    آج تک تم کو نہ آیا باندھنا تلوار کا

    دل ہمارا آپ ہی بڑھ کر نشانہ ہو گیا

    تیر چلنے بھی نہ پایا تھا نگاہ یار کا

    قتل گہہ میں کام کر جاتا ہے تیرا بانکپن

    وار ہو جاتا ہے ہر انداز میں تلوار کا

    بڑھ گیا تیری کھچاوٹ کا یہاں تک تو اثر

    مجھ سے اب کھنچتا ہے سایہ بھی تری دیوار کا

    درد الفت کو چھپایا راز الفت کی طرح

    واہ کیا کہنا ہمارے زخم دامن دار کا

    پاس تو آؤ تمہیں کیا کھائے جاتا ہے فروغؔ

    جان عاشق وہ تو بھوکا ہے فقط دیدار کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے