وارفتگیٔ عشق ہے یا بے خودی ہے یہ
وارفتگیٔ عشق ہے یا بے خودی ہے یہ
مجھ سے جو پوچھئے تو مری زندگی ہے یہ
دل ان کے غم سے خوش ہے عجب دل لگی ہے یہ
یعنی کہ دکھ کا دکھ ہے ہنسی کی ہنسی ہے یہ
دل بھی مرا شریک نہیں بیکسی ہے یہ
ہے موت کس کا نام اگر زندگی ہے یہ
کب چاہتا ہوں میں کہ خوشی ہو مجھے نصیب
میں بھی اسی میں خوش ہوں جو ان کی خوشی ہے یہ
برباد ہو گیا ہوں جہاں لٹ گیا ہوں میں
کوئی مجھے بتاؤ کہ کس کی گلی ہے یہ
شاید کہ آپ یوں ہی مری بات پوچھ لیں
سمجھے بھی آپ کچھ سبب خامشی ہے یہ
مجھ سے نظر ملی ہے تو مجھ کو سنبھالیے
بندہ نواز پہلے پہل میں نے پی ہے یہ
کیا دیکھتے ہو حشر میں اک داد خواہ کو
جو بے گناہ قتل ہوا تھا وہی ہے یہ
ہاں ہاں ستاؤ تم کسی ایذا پسند کو
ہر چند دشمنی ہے مگر دوستی ہے یہ
میری طرف ہے اب نہ توجہ نہ التفات
ظالم نے ضبط غم کی مجھے داد دی ہے یہ
وہ کہہ رہے ہیں بزم میں ندرتؔ کو دیکھ کر
ہم اس کو جانتے ہیں بڑا فطرتی ہے یہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.