واسطہ ہم سے تو پہلے ہی وہ کم رکھتے ہیں
واسطہ ہم سے تو پہلے ہی وہ کم رکھتے ہیں
وہ ہمیں ہیں جو محبت کا بھرم رکھتے ہیں
کھول دیں بھید ہمارے نہ کسی دن آنکھیں
اس لئے جان کے ہم آنکھوں کو نم رکھتے ہیں
میں ادا بند نہیں پر یہ سنا ہے میں نے
وہ ادا خاص ہے جو میرے صنم رکھتے ہیں
بانٹتے رہتے ہیں مسکانیں ہم اپنی سب میں
اور چھپا کر دل ہمدرد میں غم رکھتے ہیں
دیکھ لیتے ہیں بلا کر انہیں چاہیں جس دم
کم سے کم اتنا تو ہم آنکھوں میں دم رکھتے ہیں
ہو نہ جائے کہیں ناراض مرا وعدہ شکن
فوزیہؔ اس کے لئے سر کو بھی خم رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.