Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واسطہ کوئی نہ رکھ کر بھی ستم ڈھاتے ہو تم

رضا لکھنوی

واسطہ کوئی نہ رکھ کر بھی ستم ڈھاتے ہو تم

رضا لکھنوی

MORE BYرضا لکھنوی

    واسطہ کوئی نہ رکھ کر بھی ستم ڈھاتے ہو تم

    دل تڑپ اٹھتا ہے اب کاہے کو یاد آتے ہو تم

    میری سب آزادیاں بندہ نوازی پر نثار

    اے خوشا قید وفا زنجیر پہناتے ہو تم

    لاتے ہو کیف طرب دیتے ہو پیغام حیات

    کیا بتاؤں ساتھ کیا لے کر چلے جاتے ہو تم

    اس طرح چھپتے ہو جلووں کی فراوانی کے ساتھ

    میں سمجھتا ہوں کہ جیسے سامنے آتے ہو تم

    سن کے میرا حال ہیں آنکھیں نہ ملنے کے وجوہ

    یہ بھی ہو سکتا ہے شاید اشک بھر لاتے ہو تم

    بھیج کر خوش بو ہواؤں میں بانداز پیام

    کیا یہ سچ ہے آج یوں میری طرف آتے ہو تم

    دل گزاری بھی لیے ہے امتیاز حسن و عشق

    خون رو دیتا ہوں میں اور اشک پی جاتے ہو تم

    چاند میں رنگت تمہاری پھول بھی تم سے بسے

    کھینچتی ہیں دل فضائیں یاد آ جاتے ہو تم

    تم سے ہے آراستہ جذبات کا تازہ چمن

    جیسی رت ہوتی ہے ویسا پھول بن جاتے ہو تم

    ذکر اس کا ہے رضاؔ نے کیں وفائیں یا نہیں

    تم نے آخر کیا کیا کاہے کو شرماتے ہو تم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے