Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واسطے جتنے تھے سب وہم و یقیں نے چھوڑے

ظہور نظر

واسطے جتنے تھے سب وہم و یقیں نے چھوڑے

ظہور نظر

MORE BYظہور نظر

    واسطے جتنے تھے سب وہم و یقیں نے چھوڑے

    آسماں سر سے ہٹا پاؤں زمیں نے چھوڑے

    کون تھا کیوں نہ رہا کیسے کریں اس کا پتہ

    اپنے دکھ بھی تو مکاں میں نہ مکیں نے چھوڑے

    خلقت شہر نہ مانی مرا ملحد ہونا

    ورنہ شوشے تو بہت مفتی دیں نے چھوڑے

    ہم نہ آغاز کے مجرم تھے نہ انجام کے ہیں

    ہاتھ میں ہاتھ لیے تم نے تمہیں نے چھوڑے

    خواب کا ایک پرندہ بھی نہ تعبیر ہوا

    جس قدر تیر گماں میں تھے یقیں نے چھوڑے

    وصل کے سیکڑوں وعدوں سے بھی مدھم نہ ہوئے

    دل پہ جو نقش تری ایک نہیں نے چھوڑے

    پاؤں جمتے ہیں کہیں پر نہ نظرؔ رکتی ہے

    ہاتھ جب ث مرے اک دست حسیں نے چھوڑے

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 246)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے