وعظ میں جب نہیں اثر واعظ
وعظ میں جب نہیں اثر واعظ
کیوں پھراتا ہے اپنا سر واعظ
ترک الفت کی کھاؤں گا میں قسم
اس گھڑی دھیان ہے کدھر واعظ
منع رونے سے کیا کرے گا مجھے
اب تو ہے خود ہی چشم تر واعظ
پھر طریق وفا سے بہکانا
کوئی دم اور کر سفر واعظ
چشم جلاد ہم نے دیکھی ہے
اس نظر سے نہ دیکھ ادھر واعظ
جانتا تھا یہ کچھ سنے گا نہیں
ہنس پڑا مجھ کو دیکھ کر واعظ
فصل گل دیکھتے ہی سوجھی اور
آ گیا اپنے رنگ پر واعظ
یاد کس کس طرح کے جملے ہیں
اپنے فن میں ہے خوب ہر واعظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.