واضح نہیں جذبات جو معصوم ہمارے
واضح نہیں جذبات جو معصوم ہمارے
الفاظ کتابوں کے ہیں مفہوم ہمارے
اس فکر میں اک روز اٹھائے گا انہیں رب
بے چین ہیں قبروں میں بھی مرحوم ہمارے
وہ ظلم کے ہم راہ ہیں ہم صبر کے ساتھی
ظالم ہیں اگر ان کے تو مظلوم ہمارے
ہم خود ہی خریدار دکانیں بھی ہماری
ملتے نہیں لیکن کہیں شوروم ہمارے
کچھ سورگ کے واسی ہیں تو کچھ خلد کے حق دار
جاتے ہیں کدھر دیکھیے مرحوم ہمارے
میعاد معین ہے ہر اک کام کی لیکن
کچھ لوگ نہیں ہوتے ہیں منظوم ہمارے
محنت ہے کسی اور کی ہے موج کسی کی
اس سچ سے ابھی لوگ ہیں محروم ہمارے
وہ پہلے ذرا فکر کی گہرائی میں اتریں
اشعار جنہیں لگتے ہیں موہوم ہمارے
اس عالم صغریٰ میں بہت جان ہے راہبؔ
ہیں عالم لاہوت میں معدوم ہمارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.