وفا جس کی ہستی میں شامل نہیں ہے
وفا جس کی ہستی میں شامل نہیں ہے
وہ دل ہی محبت کے قابل نہیں ہے
جو منزل پہ لے جائے طوفاں کہاں کا
جو کشتی ڈبو دے وہ ساحل نہیں ہے
ارادوں پہ قائم ہے ہستی ہماری
اگر جینا چاہو تو مشکل نہیں ہے
چراغوں کے بدلے یہاں دل جلاؤ
یہ دنیا ستاروں کی محفل نہیں ہے
جدھر سے وہ گزرے یہی شور اٹھا
مرا دل نہیں ہے مرا دل نہیں ہے
زمانے کی گردش میں الجھا ہوا ہوں
مرا دل مگر تجھ سے غافل نہیں ہے
کنولؔ جس کو سمجھا ہے تو اپنی منزل
وہ منزل کا دھوکا ہے منزل نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.