وفا کا سر پہ مرے سائبان رہنے دے
مری زمیں پہ ترا آسمان رہنے دے
سبھی کے سامنے سچ کا بکھان رہنے دے
جو بد گماں ہیں انہیں بد گمان رہنے دے
کہو نہ جکڑے روایت کی بیڑیوں میں مجھے
مری طرح ہی مجھے خاندان رہنے دے
امیر شہر چلے گی تری ہی مرضی تو
عدالتوں میں گواہی بیان رہنے دے
وہ ہم سفر نہ بنے یہ قبول ہے مجھ کو
دعا سلام تو پر درمیان رہنے دے
تمام عمر کا مہماں نہ بن مرا لیکن
کچھ ایک دن تو ترا میزبان رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.